فاطمة بضعة مني فمن أغضبها أغضبني



فاطمہ سلام اللہ علیہا کے نام کے بارے میں پانچ تفسیریں:

پہلی تفسیر: قَالَ النَّبِیّ لِفَاطِمَۃَ شَقَّ (اللہُ) لَکِ یا فَطِمَۃُ اِسماً مِنْ اَسْمٰاءِہِ فَھُوَ الفَاطِرُوَاَنتِ فَاطِمَۃُ۔

رسول اکرم ﷺ نے فاطمہ سلام اللہ علیہا سے فرمایا: خدانے تیرے لئے اپنے ناموں میں سے ایک نام جدا کیا پس وہ فاطر (پیدا کرنے والا ) ہے اور تو فاطمہ ہے (بحار الانوار ۴۳؍۱۵)اور حضرت علی ۔سے فرمایا؛ جانتے ہو اس کانام فاطمہ کیوں رکھا؟کہا کیوں یا رسول اللہ؟ فرمایا: لِاَنَّھَا فُطِمَتْ ھیَ وَ شِیْعَتُھَا مِنَ النَّارِ اس لئے کہ اسے اور اس کے شیعوں کو آگ سے الگ کیا گیا ۔ (گویا اس نام کے اندر آگ سے دور کرنے والی چیز پوشیدہ ہے۔)


آخرین ارسال ها

آخرین جستجو ها

طعم گس خرمالو دانلود سرا متوسطه یار صندوق قرض الحسنه خانوادگی مهرفامیلی مطالب مذهبی فرهنگی پژوهش ها ، مقالات علمی و خاطرات ایثارگران دفاع مقدس تفریحات من دنیای انیمه و اوتاکو های باحال جاب فارست معارف قرآن